دبئی ،13جنوری (آئی این ایس انڈیا) امریکی محکمہ خارجہ نے کل منگل کو ایک بیان میں القاعدہ کے رہ نما عبد الرحمٰن المغربی کے بارے میںمعلومات فراہم کرنے پر 7 ملین ڈالرکا انعام مقررکیا ہے۔
المغربی کا شمار القاعدہ کے سرکردہ لیڈروں میںہوتا ہے اور وہ تنظیم کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کے داماد ہیں۔ مسلح تنظیموں کے ماہرین المغربی کو "لومڑی" کے طور پر بیان کرتے ہیں جو بھیس بدلنے اور نظروں سے اوجھل ہونے میںم ہارت رکھتا ہے۔
سنہ 2006ء میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ عبدالرحمان المغربی کو پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ الظواہری کے داماد عبدالرحمان المغربی اب بھی زندہ ہے اور اس کی تلاش میںمدد دینے اور اس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والواں کو 70 لاکھ ڈالر تک کا انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے ایسی معلومات فراہم کرنے کے بدلے میں پیش کی تھی جس سے القاعدہ کے اس رہ نما کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جو اس وقت ایران میں ہے۔
المغربی کو الظواہری کا دست راست سمجھا جاتا ہے۔ اس کی ایک وجہ الظواہری کا داماد ہونا بھی ہے۔ سنہ 2006ء میں اس کی وزیرستان کے علاقےمیں مارے جانے کی افواہ بھی سامنے آئی تھی۔ تاہم حیرت کی بات یہ ہے کہ القاعدہ نے سنہ 2006ءکے بعد جاری ہونے والے بیانات میں کہیں بھی المغربی کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔
مزید برآں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگس نے کہا کہ آج دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے اور دہشت گردوںتک رسائی حاصل کرنے کےلیے انعامات کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایران اور القاعدہ کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کا پتہ چلا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ واشنگٹن دہشت گردی کے لیے حمایت کرنے والوں معاف نہیں کرے گا۔ انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اس دہشت گردی کے اتحاد کو کچلنے کے لیے امریکا کا ساتھ دیں۔